امیر المومنین معاویہ رضی اللہ عنہ

تحرير ابن طفیل الأزہری ( محمد علی )

حضرت سفيان ثوري کے نزدیک  تنقیص صحابہ کا خاتمہ کیونکر ممکن ہے؟ :

قال عطاء بن مسلم:قال لي سفيان الثوري:

    " إذا كنت في الشام فاذكر مناقب علي،وإذا كنت في الكوفة فاذكر مناقب أبي بكر وعمر"

                                  (حلية الأولياء وطبقات الأصفياء)

ترجمہ:

حضرت عطاء بن مسلم فرماتۓ ہیں كه: حضرت سفيان الثور(أمير المؤمنين في الحديث) نۓ مجھ سۓ فرمايا:

% جب تم شام ميں ہو تو حضرت علي رضي الله عنه كے مناقب كو بيان كرو،أور جب كوفه ميں ہو تو حضرت أبو بكر وعمر رضي الله عنهما كے مناقب بيان كرو%

امام سفیان ثوری کے کلام کا مقصود:

شام ميں ناصبیوں كي كثرت تھي، أور كوفه میں شيعہ اور أنکے حامیوں كي ، حضرت سفيان ثوري كا يه فرمانا كه :

%شام ميں مولا علي أور كوفه ميں شيخين كريمين كے مناقب كو بيان كرو %

أنكا مقصود جلي يه تها كه دونو گروه كي فكر معتدل ہو جائے ، أور تشدد ختم ہو ،
جب شيعان علي مناقب شيخين كريمين كو سنيں گے تو أن سے محبت كرنے لگيں گے
أور ناصبی مناقب مولا علي كو سن كر أن سے محبت كريں گے ،
أور اس طرح معاشرے ميں تنقيص صحابہ كا جو شجر نفرت بويا گيا ہے اسے جڑ سے كاٹ ديا جائے

ان دنوں جو تنقیص صحابہ۔رضي الله عنهم أجمعين- کی فضا چل رہی ہے تو ہمیں بھی سیدنا امام سفیان ثوری-رحمہ اللہ۔ والے فارمولا و منہج کو أپنانا ہوگا تاکہ کوئی بھی تنقیص صحابہ کا مرتکب نہ بنے

تو لہذا جس صحابی کی بھی تنقیص ہو أس صحابی کے فضائل بیان کریں بغیر کسی غلو کے کیونکہ غلو اللہ اور اسکے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند نہیں تاکہ تنقیص صحابہ کو ختم  کیا جاسکے۔۔

Comments

Popular posts from this blog