آکسیجن گیس سلنڈر سے روزہ پر اثر

سؤال:

بعض مریضوں کو سانس لینے  کے لیے جو آکسیجن گیس سلنڈر  دیا جاتا ہے
کیا اس سے روزے پر کوئی أثر پڑھتا ہے؟

جواب أز ابن طفیل الأزہری ( محمد علی ):


اب رہی بات آکسیجن گیس سلنڈر کی تو یہ أن مریضوں کو لگایا جاتا ہے جنکو سانس لینے میں پرابلم ہوتی ہے، 
تو یہ ناک کے ذریعہ سانس لینے کا ایک معاصراتی ذریعہ ہے  ، تمام فقہاء کا اتفاق ہے کہ (ناک) اور حلق میں ترابط ہے اور اسی میں حدیث مشہور بھی ہے:

"وبالغ في الاستنشاق إلا أن تكون صائما "

(سنن ترمذي،حديث حسن صحيح)

ترجمہ: ناک میں پانی ڈالتے ہوئے مبالغہ سے کام لو سوائے روزہ کی حالت میں.

۔یہ حدیث حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ طبی ہے اس پر طب معاصر کا بھی اتفاق ہے ۔

لہذا ناک کے ذریعہ جو بھی شئے استعمال کی جاتی ہے اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے جیسے زکام والے لوگ کچھ قطرے استعمال کرتے ہیں تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کثیر فقہاء کے ہاں۔

لیکن آکسیجن گیس سلنڈر کے ذریعے جو سانس لی جاتی ہے اس سے بالاتفاق روزے پر کوئی أثر نہیں پڑے گا اور نہ ہی روزہ ٹوٹے گا کیونکہ اس میں صرف ہوا ہوتی ہے سانس لینے کے لیے۔

اور اس میں کوئی اور شئے جو غذا کے معنی میں ہوتی ہے استعمال نہیں کی جاتی تو لہذا جو یہ سلنڈر استعمال کرتے ہیں  انکا روزہ بالاتفاق صحیح ہے،
أگر کوئی میڈیسن وغیرہ یا کچھ أور ملایا جائے تو پھر روزہ ٹوٹ جائے گا.

(قرارت و توصيات مجمع الفقه الإسلامي، ص 108)

واللہ أعلم

Comments

Popular posts from this blog