مصری بڑھیا عورت جسکو ہر روز حضور صلی الله علیہ وسلم کی زیارت ہوتی تھی جب تین دن نہ ہوئی تو کیا ہوا؟

اللہ أکبر

مصر کی ایک بڑھیا  عورت کا حضور صلی الله علیہ وسلم سے محبت کا عجیب قصہ

أز ابن طفیل الأزہری ( محمد علی)

منصورہ مصر میں ایک بڑھیا عورت تھی ، أس عورت نے شیخ حسان کے پاس أپنے بیٹے کو بھیجا

شیخ حسان کہتے ہیں أس کے بیٹے نے مجھ سے کہا:

آپکو میری مائی جان بلا رہی ہیں ، ہمارے گھر چلیں،
تو میں بچے کے ساتھ أس کے گھر گیا تو دیکھا وہ بڑھیا مائی بستر پہ پڑی ہے ، أور سخت بیمار ہیں تو مینے سمجھا :
شائد بڑھیا مائی غریب ہے ، پیسوں کی ضرورت ہے یا ہاسپیٹل لے کے جانا ہے۔

مینے بڑھیا مائی جان سے سؤال کیا :

آپکو پیسوں کی ضرورت ہے ؟

بڑھیا نے کہا: نہیں،

مینے پوچھا:

ہاسپیٹل لے جاؤں؟

کہتی : نہیں .

پھر مینے سوچا : شائد مصر میں علاج نہ ہو تو مینے بڑھیا مائی جان سے پوچھا :

کسی أور ملک بھیج دوں علاج کے لیے ؟

أس نے کہا: میرے مرض کا علاج دنیا میں نہیں ہوتا.

مینے پوچھا:

تمہارا مرض کیا ہے؟

بڑھیا مائی جان نے کہا:

میرا مرض سننا چاہتے ہو تو سنو وہ یہ ہے کہ:

مجھے ہر رات حضور صلی الله علیہ وسلم کی زیارت ہوتی تھی لیکن تین راتوں سے مجھے زلفوں والی سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا سونا مکھڑا نظر نہیں آیا ( اللہ أکبر)
بس أنکا دیدار نہ کرنے کی وجہ سے بیمار ہوں ، أور میرے مرض کا علاج صرف سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سونے و نوارنی مکھڑے کی زیارت ہے ( اللہ أکبر)

شیخ حسان فرماتے ہیں:

میری آنکھوں سے آنسو آگے کہ ایک یہ بڑھیا مائی ہے جسکو ہر رات سرکار ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوتی ہے أور ایک ہم ہیں کہ جنہیں کبھی زیارت نہ ہوئی أور کبھی نہ ہم نے سوچا نہ أسکے فراق میں بیمار ہوئے۔۔

اس قصہ سے یہ سبق ملتا ہے کہ ہم جو اتنے بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں کیا کبھی ہم نے سوچا کہ ہمیں کتنی بار آقائے کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی؟
کیا ہم نے سوچا کہ جو ہمارے محبوب ہیں أنکی زیارت نہ ہونے کی وجہ سے کبھی ہم بیمار ہوئے؟

واہ بڑھیا مائی تجھے تو صرف تین راتیں زیارت نہیں ہوئی تو تیرے مرض کا علاج ناممکن ہوگیا لیکن ہمیں تو کبھی أنکی زیارت بھی نصیب نہ ہوئی پھر بھی کبھی ہم بیمار نہ ہوئے تو مطلب ہماری محبت خالص نہیں ہے؟

یارب! أپنے محبوب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب فرما۔۔

حوالہ:

شیخ حسان کا یہ کلپ یوٹیوب پہ موجود ہے وہ جسکا عنوان " امرأة ترى النبي كل يوم قصة يرويها شيخ حسان "
أور یہ حقیقی قصہ ہے۔۔
قصہ میں مفہوما کچھ الفاظ زیادہ ہوسکتے ہیں لیکن حقیقی مفہوم برابر ہے
اللہ أکبر

Comments

Popular posts from this blog