سوۃ " والضحی" سے لے کر سورۃ " الماعون" تک حضور صلی الله علیہ وسلم کی 48 عظمتوں کا بیان

إمام فخر الدین رازی رحمہ اللہ نے سورۃ " والضحی" سے لے کر سورۃ " الماعون" تک حضور صلی الله علیہ وسلم کی 48 عظمتوں أور شانوں کی طرف إشارہ فرمایا

أز ابن طفیل الأزہری ( محمد علی)

إمام فخر الدین رازی رحمہ اللہ نے جب
        " إنا أعطيناك الكوثر "
کی تفسیر فرماتے ہوئے پہلا فائدہ ذکر کیا تو فرمایا :
لفظ " کوثر" میں اللہ رب العزت نے سرکار ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کی أن تمام عظمتوں کی طرف إشارہ کیا ہے جو أس سورۃ الکوثر سے پہلے بیان ہوئی ہیں ،
پھر آپ نے سورۃ " والضحی" سے لے کر سورۃ " الماعون" أن تمام عظمتوں أور شانوں کو بیان کیا جنکی طرف إشارہ لفظ" الکوثر" میں کیا گیا أور وہ 48 عظمتیں اور شانیں بنتی ہیں أور انکی دو قسمیں ہیں:

- بلا واسطہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمتیں.
- بالواسطہ  پھر اسکی دو أنواع ہیں:
- پہلی:
آپکی اطاعت کرنے والوں کو جو انعامات ملے وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی شان تصور ہوگی.

دوسری:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے أعداء و نافرمان کے بارے میں جو وعیدیں آئی ہیں وہ بھی آپ ہی کی شان کا ایک حصہ ہے یعنی کہ انہوں نے آپکے مقام و مرتبہ کا خیال نہ کیا.

أور یہ اس طرح بلا واسطہ یا بالواسطہ تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی 48 عظمتیں درج ذیل ہیں:

سورۃ " والضحی" میں 6 عظمتوں کو بیان کیا گیا :

تین عظمتیں نبوت کے متعلق ہیں ، أور تین آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے أحوال دنیا کے بارے میں ہیں،

نبوت کے متعلق تین عظمتیں درج ذیل ہیں:

-ما ودعك ربك وما قلى.
-وللآخرة خير لك من الأولى.
-ولسوف يعطيك ربك فترضى.

آپکو اللہ رب العزت کی معیت خاص حاصل تھی ، آپکی شان میں علو کا استمرار ہے ، أور اللہ رب العزت کی عطاء آپکی رضاء تک مستمر ہے.

أحوال دنیا کے متعلق آپکی تین عظمتیں:

-ألم يجدك يتيما فآوى.
-ووجدك ضالا فهدى
--ووجدك عائلا فأغنى.

اس دنیا میں اللہ رب العزت نے آپکی حفاظت فرمائی.

سورۃ " ألم نشرح" میں درج ذیل تین مناقب کا تذکرہ فرمایا:

-ألم نشرح لك صدرك.
-ووضعنا عنك وزرك الذي أنقض ظهرك.
-ورفعنا لك ذكرك.

آپکو راحت عطاء کی گئی ، آپکے بوجھ کو ختم کردیا گیا ، أور آپکے ذکر کو بلند کردیا گیا۔
-
سورۃ " والتین" میں مذکور تین عظمتیں یہ ہیں:

-وهذا البلد الأمين.
-إلا الذين آمنوا
-فلهم أجر غير ممنون.

آپکے شہر کی قسم کھائی ، آپ پر إیمان لانے والوں  کو دوزخ سے آزادی عطاء کردی گئی أنکے عمل صالح کی وجہ سے ، أور أنکے لیے غیر مقطوع ثواب رکھا گیا.

سورۃ " العلق" میں درج ذیل تین شانیں بیان ہوئیں:

-اقرأ باسم ربك.
-فليدع ناديه سندع الزبانية.
-واسجد واقترب.

آپ کے علم کا تذکرہ ہوا ، آپکے دشمن کو نیست و نابود کرنے کا اعلان کیا گیا ، أور آپکو قربت الہیہ میں لے لیا گیا.

سورۃ " القدر" میں آپکو تین عظیم نعمتیں عطاء کی گئیں :

-إنا أنزلناه في ليلة القدر.
-تنزل الملائكة والروح فيها...
-سلام هي حتى مطلع الفجر.

آپ کو لیلۃالقدر عطاء کی گئی ، جس میں ملائکہ کا نزول ہے ، أور وہ طلوع فجر تک امت کی بخشش کا ذریعہ بنتی ہے.

سورۃ " البینہ" میں آپکی أمت کو آپکے توسل سے تین اعزازات سے نوازا گیا:

-خير البرية.
-جزاؤهم عند ربهم جنات..
-رضي الله عنهم ورضوا عنه.
-
آپکی أمت کی افضلیت کو بیان کیا گیا ، أنکی جزاء کا تذکرہ ہوا ، أور رضاء کا اعلان کیا گیا.

سورۃ " الزلزال" میں ذکر کردہ تین عظمتیں:

-يومئذ تحدث أخبارها.
-يومئذ يصدر الناس أشتاتا ليروا أعمالهم.
-فمن يعمل مثقال ذرة خيرا يره.

زمین بھی أعمال کی خبر دے گی ، ہر شخص أپنے اعمال کا مشاہدہ کرے گا ، چھوٹی سی چھوٹی نیکی پر بھی اجر ہوگا یہ بھی بالواسطہ حضور صلی الله علیہ وسلم ہی کی عظمتیں ہیں.

سورۃ " العادیات" میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تین مناقب شریفہ:

- والعادیات ضبحا.
- فالموریات قدحا.
- فالمغيرات صبحا.

آپکے أور آپکی أمت کے گھوڑوں کی قسم کھائی گی۔

سورۃ " القارعات میں آپکی أمت کو آپکی عظمت کے توسل سے درج ذيل شرفوں سے نوازا گیا:

-فمن ثقلت موازينه.
-فهو عيشة راضية.
-أور آپکے دشمن دوزخ میں ہونگے " فی نار حامية"

آپکی أمت میزان صالح کا ذکر أور اسکی جزائے خیر کا ذکر کیا گیا.

سورۃ  " التکاثر" میں آپکی عظمت و شرف کا اطاعت کی صورت میں اقرار نہ کرنے والوں کے لیے تین حسرتوں کا ذکر ہوا:

-يرون الجحيم.
-يرونها عين اليقين.
-ثم لتسألن يومئذ عن النعيم.

سورۃ " العصر" میں آپکی أمت کو آپکے مقام و مرتبہ کی وجہ سے تین مناقب سے نوازا گیا:

-إلا الذين آمنوا.
-وعملوا الصالحات.
-وتواصوا بالحق وتواصوا بالصبر.

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے ایمان والوں کو خسارے سے نکالا گیا ، أور عمل صالح کی توفیق دی ، أور حق و صبر کی وصیت کرتے ہیں.

سورۃ " الہمزہ " میں آپکے أعداء کو تین وعیدیں سنائیں گئیں:

-يحسب أن ما له أخلده.
-لينبذن في الحطمة.
-إنها عليهم مؤصدة.
-
آپکے گستاخ  کو دنیا کا کوئی عمل فائدہ نہیں دے گا.

سورۃ " الفیل" میں آپکے دشمن کو تین طرح سے ناکام بنایا گیا:

-ألم يجعل كيدهم في تضليل.
-وأرسل عليهم طيرا أبابيل.
-وجعلهم كعصف مأكول.

مکہ أور مکہ کے لوگوں کی حفاظت آپکے وجود مبارک کے توسل سے کی گئی أور ایک لشکر جرار کو تباہ و برباد کردیا گیا۔

سورۃ " القریش" میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی برکت سے قریش کے ساتھ تین احسانات کیے گے:

-لإيلاف قريش.
-أطعمهم من جوع.
-آمنهم من خوف۔

آپکی آمد کی برکت سے قریش کو برکت دی گئی.

سورۃ " الماعون" میں آپ کے دین کو جھٹلانے والوں کی مذمت کی گئی:

-فذالك الذي يدع اليتيم .
-الذين هم عن صلاتهم ساهون.
-ويمنعون الماعون.
آپکے دین کو جھٹلانے والے أور آپکی إطاعت میں نماز نہ پڑھنے والوں کو وعید سنائی گئی.

اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بلاواسطہ اور بالواسطہ 48 عظمتوں کو بیان کیا گیا۔ أور پھر ان سب کی طرف ایک ہی لفظ میں إشارہ کرتے ہوئے فرمایا:

" إنا أعطيناك الكوثر"

ہم نے آپکو یہ مناقب کثیرہ عطاء کیے ہیں.

اللہ أکبر.

(تفسیر الرازی ، سورۃ الکوثر ، ج: 32 ، ص : 309 )

تنبیہ:

أگر لکھتے ہوئے کوئی کلمہ أیسا لکھا گیا ہو جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام عالیہ کے لائق نہ ہو أس پر عبد عاجز اللہ رب العزت سے توبہ کرتا ہے.

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.

-

Comments

Popular posts from this blog