طواف کعبہ أور سائنسی حقائق

ایک دوست کے مادی سؤال کا جواب ...

طواف کعبہ میں 7 چکر کیوں؟
أور وہ دائیں سے بائیں کیوں؟
کچھ مادی حقائق بیان کریں تاکہ میرا ملحد دوست کچھ مطمئن ہوجائے۔

أز ابن طفیل الأزہری (محمد علی)

دوست؟

ہم بطور مسلم طواف کعبہ اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں کرتے ہیں ،
ہمارے لیے شریعت کا حکم ہی کافی ہے لیکن ہمیں وہ تقویت ایمان کے لیے مادی حقائق کے بارے میں غور و فکر کرنے کا حکم بھی دیتی ہے،
آپ کے لیے درج ذیل میں بعض مادی حقائق کو بیان کرنے کی کوشش کرتا ہوں:

حج کا دوسرا عظیم رکن طواف زیارت ہے  جسکی رکنیت پر تمام مذاہب فقہیہ متفق ہیں ،
اور طواف کے بغیر حج مکمل نہیں ہوتا ،  اور حج میں تین طواف ہوتے ہیں :

۔طواف قدوم ( مکہ میں داخل ہوتے وقت جو طواف ہوتا ہے)

۔طواف زیارت ( یوم نحر کو حلق کروانے کے بعد منی سے واپس آکر جو طواف کیا جاتا ہے اور یہ حج کا دوسرا بڑا رکن ہے)

۔طواف وداع ( مکہ سے رخصت ہوتے وقت جو طواف ہوتا ہے)
طواف حج میں مادی حقائق کیا ہیں ؟

طواف کعبہ میں کائنات کے دو عظیم قانون کی طرف اشارہ ہے:

پہلا قانون:

قانون حرکت .

دوسرا قانون:

قانونِ تخلیق

طواف میں قانون حرکت کی طرف اشارہ کیسے؟,

کائنات کی ہر شئے اپنے محور و مرکز کے گرد دائیں سے بائیں گردش میں ہے جیسے طواف کعبہ میں لوگ طواف کرتے ہیں ،
آپ چاند، سورج اور ایلکٹرونز اور کائنات کے ہر ذرہ کی حرکت اپنے مرکز کے گرد رائٹ ٹو لفٹ ( دائیں سے بائیں) ہے جسکی طرف اشارہ طواف کعبہ میں دیا گیا کیونکہ طواف کعبہ میں بھی حرکت رائٹ ٹو لفٹ ہے تو لہذا طواف کعبہ  میں قانون حرکت کی طرف اشارہ ہے ۔

اور ایک بات :
گھڑی کی سوئی کی حرکت قانون حرکت کے مخالف ہے کیونکہ وہ لفٹ ٹو رائٹ ( بائیں سے دائیں ) اپنے محور و مرکز کے گرد گردش کرتی ہے تو اللہ رب العزت نے طواف کعبہ کے ذریعے ہزاروں سال پہلے قانون حرکت کی طرف اشارہ کردیا۔

طواف کعبہ میں قانون تخلیق کی طرف اشارہ کیسے؟

طواف کعبہ میں جو چکروں کی تعداد ہے وہ 7 ہے اور ہندسہ 7 میں قانون تخلیق کی طرف اشارہ ہے  جوکہ کائنات کی تخلیق کے أیام کی طرف اشارہ کررہا ہے،
کیونکہ عدد 7 کو اسلام میں خاص أہمیت حاصل ہے ، جسکی وجہ تخلیقی راز کی طرف اشارہ کرنا ہے جیسے آسمان سات ، زمینیں سات ، انسان کی تخلیق کے مرحلے سات ، انسان کا رزق سات مرحلوں سے گزرتا ہے ، بڑے ستاروں کی تعداد سات ، الیکٹرونز جو نیکلس کے گرد گھومتے ہیں اسکے سات درجے ہیں وغیرہ وغیرہ۔

پوری کائنات اہنے گلیکسی محور کے گرد طواف کی شکل میں ہے جسکو قانون اصغر و أکبر کے تحت بیان کیا جاتا ہے۔

طواف کعبہ أور خون کی حرکت:

دائیں سے بائیں حرکت کرنے میں انسان کے خون کی حرکت کا توازن برقرار رہتا ہے جس سے أسکو تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی کیونکہ جب آپ بائیں سے دائیں حرکت کرتے ہیں تو خون کی حرکت کا توازن برقرار نہیں رہتا جس سے تھکاوٹ و اکتاہٹ محسوس ہوتی ہے یہ اس وجہ سے ہے کہ خون کی حرکت بھی دائیں سے بائیں ہوتی ہے۔۔

لہذا افعال حج کے دوران کائنات کے ان عظیم رازوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے تو یہ حقائق آپک دوست کی ہدایت کا سبب بن سکتے ہیں

ریفرنس:
۔ماہر فلکیات عماد مجاہد ، الاعجاز العلمی فی القرآن حول الکعبۃ المشرفہ .
۔  العلم والبیان ،  دکتور منصور کیالی

.

Comments

Popular posts from this blog